جدید

ٹک ٹوک ایک فتنہ



ٹک ٹوک ایک فتنہ 


الحمدلله رب العالمین و الصلاۃ والسلام علی سید الانبیاء و المرسلین 

قال الله تعالی : يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَتَّبِعُوا خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ وَمَنْ يَتَّبِعْ خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ فَإِنَّهُ يَأْمُرُ بِالْفَحْشَاءِ وَالْمُنْكَرِ

مومنو ! شیطان کے قدموں پر نہ چلنا اور جو شخص شیطان کے قدموں پر چلے گا تو شیطان تو بےحیائی (کی باتیں) اور برے کام ہی بتائے گا۔

وقال: قُلْ إِنَّمَا حَرَّمَ رَبِّيَ الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ 

کہہ دو کہ میرے پروردگار نے تو حرام کردیا بےحیائی کی باتوں کو ظاہر ہو یا پوشیدہ 

اپنا احوالِ دلِ زار کہوں یا نہ کہوں 
ہے حیا مانعِ اظہار کہوں یا نہ کہوں
نہیں کرنے کا میں تقریر ادب سے باہر
میں بھی ہوں واقفِ اسرار، کہوں یا نہ کہوں
شکوہ سمجھو اسے یا کوئی شکایت سمجھو
اپنی ہستی سے ہوں بیزار۔ کہوں یا نہ کہوں

 احبابِ کرام! ٹک ٹوک بے حیائی پھیلانے والا مقبول ترین اپلکیشن ہے جو دنیا کے ۱۵۰ ممالک میں ۵۰۰ ملین اس ایپس کو استعمال کرتے ہیں، 

یہ اپلیکیشن کو بننے میں یہودیوں نے کافی وقت لگایا، چاینہ نے اس کو 2016 کے ستمبر مہینے میں لونچ کیا، دو سال میں ٹک ٹوک کو اتنی شہرت حاصل ہوئی جتنی ۵۰ سالوں میں فیس بک اور یوٹیوب کو شہرت حاصل نہیں ہوئی، دو سال میں ۵۰۰ ملین اس کے یوزر ہیں، اور دنیا کے ۱۵۰ ممالک کے لوگ اس کو استعمال کررہے ہیں، 

اس ایپ کو لونچ کرنے کا مقصد صرف اور صرف اسلام کو نشانا بنانا تھا، آپ اس ایپس پر دیکھیں گے کہ یہودی مذہب کے علاوہ سارے مذاہب کا مذاق بنایا ہوا ہے، آپ کو یہودی مذہب کے خلاف ایک ویڈیو بھی اس ایپ پر نہیں ملے گی، لوگ اس بے حیائی کے سمندر میں غرق ہوتے جارہے ہیں، اور اپنے ہی ہاتھوں اپنے مذہب کا مذاق بنا رہے ہیں، 

اس ایپ کو زیادہ تر مسلمان استعمال کر رہی ہے، اور مسلمانوں میں زیادہ تر ہماری خواتین استعمال کر رہی ہیں، 

مسلم خواتین میک اپ لگا کر ایسے ایسے برہنہ کپڑے پہن کر سامنے آتی ہیں کہ اللہ کی پناہ، ساتھ میں دین ومذہب کا مذاق بناتی ہیں،

یہودی چاہتے ہی ہیں کہ مسلمانوں کو ننگا برہنہ کیا جائے، اور تعلیم و تربیت سے ہٹا کر انہیں گیم، تین پتی، لوڈو، فیس بک واٹس ایپ، اور بے حیائی والا ٹک ٹوک ایپ کے استعمال میں لگا دیا جائے، تاکہ وہ اپنا قیمتی وقت اس میں لگادے، جب مسلمان تعلیم کے میدان میں خالی نظر آئیں گے،تو حکومت ہماری رہے گی، غلام ہمارے رہے گے۔

ٹیک ٹوک پر ویڈیو میں تین رول ہوتے ہیں ۱ کومیڈی، ۲ بے حیائی ۳ اور کسی مذہب کا مذاق 

ان سارے فتنوں کو دیکھ کر اللہ کے نبی ﷺ امت کی بخشش کے لیے رورو کر رب کو منانے والے نبی نے ارشاد فرمایا تھا کہ "میں تمہارے گھروں میں فتنوں کی جگہیں اس طرح دیکھتا ہوں جیسے بارش گرنے کی جگہوں کو۔“ (صحیح بخاری حدیث نمبر 6832) 

آپ ﷺ نے فرمایا میں نے عورتوں کے فتنے سے بڑھ کر نقصان پہنچانے والا کوئی فتنہ نہیں چھوڑا۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔  جامع ترمذی

 حضرت اسامہ ابن زید کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا کہ میں نے اپنے بعد ایسا کوئی فتنہ نہیں چھوڑا ہے جو مردوں کے حق میں عورتوں کے فتنہ سے زیادہ ضرر رساں ہو۔ ( بخاری ومسلم)

اور حضرت ابوسعید خدری کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا دنیا شیریں اور سبز جاذب نظر ہے اور چونکہ اللہ تعالیٰ نے تمہیں اس دنیا کا خلیفہ بنایا ہے اس لئے وہ ہر وقت دیکھتا ہے کہ تم اس دنیا میں کس طرح عمل کرتے ہو لہذا دنیا سے بچو اور عورتوں کے فتنہ سے بچو کیونکہ بنی اسرائیل کی تباہی کا باعث سب سے پہلا فتنہ عورتوں ہی کی صورت میں تھا ( مسلم)

۱۴۰۰ سال پہلے ہمارے نبی نے ہونے والے سارے فتنوں کی پیشن گوئیاں فرمادیں، دوسری جگہ ارشاد فرماتے ہیں
اعمال صالحہ میں جلدی کرو قبل اس کے کہ وہ فتنے ظاہر ہو جائیں جو تاریک رات کے ٹکڑوں کی مانند ہوں گے اور ان فتنوں کا ایسا اثر ہوگا کہ آدمی صبح کو ایمان کی حالت میں اٹھے گا اور شام کو کافر بن جائے گا اور شام کو مومن ہوگا تو صبح کو کفر کی حالت میں اٹھے گا، نیز اپنے دین ومذہب کو دنیا کی تھوڑی سی متاع کے عوض بیچ ڈالے گا۔ (مسلم)

آج ہمارا بچہ بچہ نیٹ کے استعمال کو جانتا ہے، نیٹ کے استعمال سے جتنا فائدہ اٹھانا چاہیے اس سے کئی گنا انٹرنیٹ کا غلط استعمال کرتے ہیں، آج ہماری مسلم خواتین گھر میں رہ کر وہ کام کرتی ہیں جو طوائف عورتیں بھی نہیں کرتیں، وہ تو بند کمرے میں وہ کام انجام دیتی ہیں جس کی کسی کو خبر نہیں ہوتی مگر ہماری مسلم خواتین بند کمرے سے لائو آکر وہ کام انجام دیتی ہے جس کے حسن کو پوری دنیا دیکھتی ہے، یہ سب دیکھ کر نبی آخر الزماں ﷺ کی وہ حدیث یاد آتی ہے کہ 
دو گروہ ایسے ہیں جو اہل جہنم میں سے ہیں'  ان میں سے ایک وہ عورتیں ہوں گی جو کپڑے پہن کر بھی ننگی ہوں گی (یعنی یا تو باریک لباس پہنا ہو گا جس کی وجہ سے جسم نظر آ رہا ہو گا یا پھر ایسا لباس پہنا ہو گا کہ جس نے اُن کے جسم کا کچھ حصہ ڈھانپا ہو گا اور کچھ حصہ ننگا ہو گا اور کچھ ایسے لباس جو بالکل چست فٹ کہ اعضاء کی ہیئت نظر آئے) 'مردوں کو اپنی طرف مائل کرنے والی اور خود مردوں کی طرف مائل ہونے والی ہوں گی۔ اُن کے سر ایسے ہوں گے جیسے کہ خراسانی نسل کے اونٹ کے کوہان ہوں ( سر کے بالوں کے نت نئے فیشن اور سٹائلز کی طرف اشارہ ہے)۔یہ عورتیں نہ تو جنت میں داخل ہوں گی اور نہ ہی اس کی خوشبوپا سکیں گی' حالانکہ جنت کی خوشبو اتنے اتنے فاصلے سے محسوس ہو گی''۔

بنت حوا ننگا ناچ نچ رہی ہے، ابن آدم اپنی حوس بجھانے کے لیے چسکیاں لے لے کر دیکھ رہا ہے معاذ الله 

" نہ شرم نبی نہ خوف خدا
یہ بھی نہیں وہ بھی نہیں"

اسلام نے عورت کو ایک پاکیزہ نظام دیا ہے جس میں اس کی بھلائیاں چھوپی ہوئی ہیں،
اسلام نے عورت کی حفاظت کی خاطر مسجد میں جانے سے روک دیا، اذان و اقامت سے روک دیا، حج کے دوران اونچی آواز میں تلبیہ کہنے سے روک دیا، اونچی آواز میں قرآن پڑھنے سے روک دیا، اونچی آواز سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی نعت پڑھنے سے روک دیا، اسی مذہب کی نوجوان لڑکیاں ٹک ٹوک پر ناچ رہی ہو تو کتنی تکلیف ہوتی ہوگی ہمارے رحمت والے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو

ٹک ٹوک کی بیماری میں صرف لڑکیاں ہی نہیں، بلکہ اس کے بچے بچے دیوانے ہیں اور لڑکیوں کے ساتھ میں اپنا وڈیو ساتھ بناکر لوگوں میں شیئر کرتے ہیں اور اس گناہ کے کام میں لذت محسوس کرتے ہیں، 

اس کام میں صرف بچے نہیں بلکہ ان لوگوں کے بھی چہرے سامنے آئیں جو والدین ہیں،بڑھے ہیں  دین کے جاننے والے ہیں اس بدفعلی میں برابر کے شریک ہیں،

جب ہمارے رہنما ہی ایسے کاموں میں لگ جائیں تو سمجھ لینا قوم تنزلی کا شکار ہو چکی ہے، رہنماؤں کو تو چاہیے تھا کہ اس بے حیائی والے ایپلیکشن کے خلاف احتجاج کرتے، جمعہ کے خطابات میں اس کے خلاف آواز بلند کرنی چاہیے تھی،  ڈاکٹر ہی بیمار ہونے لگے ہیں تو مسلمانوں کا علاج کیسے کریں گے، 

اگر اب بھی نہ سنبھلیں تو وہ دن دور نہیں جب ہماری بچیاں ٹک ٹوک پر بغیر کپڑے کے برہنہ ناچ دیکھائیں گی، اور اس بات پر یہود جشن منائیں گے، ہماری غیرت کو کیا ہو گیا؟ کس حد تک ہم بے شرم ہوگیے، کہ ہم نے اپنی بچیوں کے ہاتھ میں موبائل تھما دیا جس سے وہ اپنی خواہشات بند کمرے میں مٹا رہی ہیں،
ابھی بچے بالغ نہیں ہوتے مگر وہ سیکس کرتے ہوئے نظر آتے ہیں، کم عمر میں مشت زنی کرکے بالغ ہوتے ہیں، اغلام بازی (لڑکے کا لڑکے کے ساتھ لواتط) کرتے ہیں، کتوں بکریوں اور جانوروں کے ساتھ اپنی پیاس بجھاتے ہوئے نظر آتے ہیں، اسی طرح ٹک ٹاک ایپ پر کچھ ویڈیو ایسی بھی ہیں جس میں لڑکا لڑکے کو لبوں سے کس کررہا ہوتا ہے ایک دوسرے کے جسم کو جسم لگارہے ہوتے ہیں، ہائے رے بے شرمی اف یہ ننگا پن۔ (یہ ساری باتیں معتبر ذرائع سے معلوم ہوئی) 

  آپ روزانہ اخبارات کا جائزہ لیں تو پتہ چلے گا، کہ ہمارے معاشرے میں ہو کیا رہا ہے، اور کیوں ہو رہا ہے؟  خدارا اپنے بچوں پر رحم کریں، اور جہنم کی آگ سے بچائیں
اپنے بچوں پر گہری نظر رکھیں،
رات سونے سے پہلے ان کے موبائیل چھین لیں،  تنہائی میں موبائیل کا استعمال زہر قاتل سمجھیں،  ان کے موبائیل چیک کریں کہ وہ کیسا مواد رکھتے ہیں (لیکن اصلاح کی نیت سے اہانت سے نہیں)

  ہائے رے افسوس اب تو ایسے بھی اپلیکیشن نکل گئے کہ اس میں کسی بھی ایپ، ویڈیو تصویر یہاں تک کہ کسی کی تحریری گفتگو  Hide ( وقتی طور پر چھپا سکتے ہیں) 
ان پر نظر رکھیں کہ وہ کیسے دوستوں کے ساتھ رہتے ہیں ۔

ہماری قوم کو ہمارے نبی کی سیرت پسند نہیں، ہماری قوم کی بچیوں کو پردہ پسند نہیں، ہمارے مسلم لڑکوں کو چہرے پر داڑھی رکھنا پسند نہیں، ہاں اگر پسند ہے تو یہودی اسٹائل میں رکھے جانے والے بال پسند ہے،
 جب کہ حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے قزع سے منع فرمایا ہے راوی کہتے ہیں کہ میں نے حضرت نافع سے عرض کیا قزع کیا ہے انہوں نے فرمایا  کہ سر کا کچھ حصہ مونڈ دینا اور کچھ حصہ چھوڑ دینا۔

 یہودی لوگ اگر اپنے چہرے پر داڑھی کو فیشن بناکر رکھتے ہیں تو ہمارا جوان اسی کی طرح اپنے چہرے پر داڑھی رکھتا ہے، جیسے وہ کپڑے پہنتا ہے ہمارا جوان ان کی اسٹائل بلکہ ان سے بھی زیادہ بے حیائی والا لباس پہنتا ہے، جب کہ حدیث میں ہے کہ  (من تشبہ بقوم فھو منھم)۔ جو شخص جس قوم کی مشابہت  اختیار کرے گا وہ اسی قوم میں شمار ہوگا۔ 

ہماری بچیوں کو نقاب پسند نہیں، وہ نقاب و پردے کو دقیانوسی خیال کرتے ہیں وہ اگر کوئی یہودی لڑکی تنگ و چست لباس پہنتی ہے تو ہماری بچیاں اسی کی طرح کا لباس خرید کر پہنتی ہیں، مردوں کی طرح بال کٹواتی ہے،  مردوں کے لباس پہنتی ہیں،، جب کہ حدیث میں لعنت آئی ہے ملاحظہ فرمائیں 

 حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں نبی اکرم ﷺ نے ان مردوں پر لعنت کی ہے جوہیجڑوں جیسی شکل اختیار کرتے ہیں اور اُن خواتین پر لعنت کی ہے جو مردوں جیسی وضع قطع اختیار کرتی ہیں آپ نے ارشاد فرمایا انہیں اپنے گھر سے نکال دو۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے بتایا نبی اکرم ﷺ نے فلاں کو اس طریقے سے نکال دیا تھا اور حضرت عمر نے فلاں مرد اور فلاں عورت کو نکال دیا تھا۔ امام دارمی فرماتے ہیں یہ شک مجھے ہے۔
صحیح بخاری و سنن دارمی

 آپ ﷺ نے ان مردوں پر لعنت فرمائی ہے جو عورتوں کی سی صورت اختیار کرتے ہیں اور ان عورتوں پر (بھی) لعنت کی جو مردوں کی سی صورت اختیار کرتی ہیں
صحیح بخاری

 
بخاری، ترمذی، ابوداؤد میں عبداللہ بن عباس سے مروی ہےکہ
اللہ کے نبی ﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے ان مردوں پر لعنت بھیجی ہے جو ہجڑے بنتے ہیں اور ان عورتوں پر بھی لعنت کی ہے جو مردوں کی طرح مشابہت اختیار کرتی ہیں

 
نبی کریم ﷺ کا ارشاد ہے: جو عورت مردوں کی اور جو مرد عورتوں کی مشابہت اختیار کرے اُس کا ہم سے کوئی تعلّق نہیں ۔

یہاں تک کے اگر یہودی لڑکیاں چڈی بنیان پہنتی ہیں تو ہماری بچیاں بھی اپنا جسم کھول کر لوگوں کو دیکھاتی ہوئی نظر آتی ہیں، حال ہی میں پڑوس ملک میں "میرا جسم میری مرضی کے نعرے لگائے گئے" ہمارے بچے بچیاں جیسا دیکھ رہی ہیں ویسا ہی کررہی ہیں آج جسم بڑی شوق سے گودا جارہا ہے جب کہ حدیث میں حضرت عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے گودنے والی، گدوانے والی اور (پلکوں کے) بالوں کو اکھیڑ کر زینت وحسن حاصل کرنے والیوں پر لعنت بھیجی ہے کہ یہ اللہ تعالیٰ کی پیدا کی ہوئی چیز کو بدلتی ہیں۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

کس منہ سے ہم کہتے ہیں کہ ہم مسلمان ہیں، 

علامہ اقبال کا ایک شعر بلکل فٹ ہوتا ہے فرماتے ہیں 

وضع میں تم ہو نصاری تو تمدن میں ہنود 
یہ وہ مسلمان ہے! ( تعجبیہ جملہ ) جنہیں دیکھ کر شرمائے یہود 

واقعی آج ہم پر یہود ہنس رہے ہیں 
ہم کون سا کام اسلام والا کرتے ہیں؟ ہم کس منہ سے کہیں ہم کنیز فاطمہ ہیں، غلام مصطفی و غلام حسین ہیں؟ ہم خود ذلت و رسوائی والے کام کر رہے ہیں، یہ سب قیامت کی نشانیاں ہیں جو وجود میں آرہی ہیں، جو بچ گیا وہ امن پاگیا.. اپنے گھر والوں کی حفاظت کیجیے، اور اپنے بچوں کو سیرت مصطفی پر چلنے کا عادی بنا دیجیے، علماء کرام و نیک لوگوں کی مجلسوں سے جوڈ دیجیے ان شاء اللہ  وہ کبھی نہیں بھٹکے گے۔

ہمیں کرنی ہے شہنشاہ بطحا کی رضا جوئی 
وہ اپنے ہو گئے تو رحمت پروردگار اپنی

عاجز: محمد زکریّا اچلپوری الحسینی

تبصرے

نئی پوسٹ

صور من حیاۃ الصحابہ suwarum min hayatis sahaba zakariyya achalpuri زکریا اچلپوری

Darulifta.info دارالافتاء

Simple voice changer

اسکوٹی یا گاڑی پر باپ کا اپنی لڑکی کے پیچھے چپک کر بیٹھنا