جدید

داستان نمبر ۲


<><><><><><><><><><><><><><>

قادیانی مربی شمائل احمد کی ذلت آمیز شکست کی داستان عبرت
بتاریخ : ٢٢/ دسمبر  2018

داستان نمبر :   ❷
قسط نمبر    :   ❶

🖊   تحریر : محمد حبیب الرحمٰن قاسمی 
ـ<><><><><><><><><><><><><><>


شمائل احمد قادیانی کے فریب کا پردہ فاش 

===========================


شمائل احمد جھوٹ اور فریب سے توبہ کرو، خود فریب کھائے ہوئے ہو تو آؤ ہم تمہیں صحیح و سیدھا راستہ دکھاتے ہیں.

حضرت شیخ الہند مولانا محمود الحسن دیوبندی رحمۃ اللہ علیہ کی جس عبارت سے استدلال کیا گیا ہے ( جس سے بھولے بھالے لوگوں کو یہ تأثر دینے کی کوشش کی گئی تھی کہ گویا حضرت شیخ الہند مولانا محمود الحسن دیوبندی اور ان کے واسطے سے علمائے دیوبند حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد إجرائے نبوت کے قائل ہیں) اس کا وہ مطلب نہیں ہے جو تم سمجھ رہے ہو بلکہ مطلب یہ ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد سے پہلے جتنے نبی آئے وہ سب نبی آپ ہی کی مہر لگ کر نبی بنے ہیں.
اور اس جملہ کا مطلب یہ ہے کہ گویا اور انبیاء حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے صدقے میں نبی بنے ہیں اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم بالذات نبی ہیں.

اس جملے سے یہ مطلب نکالنا کہ آپ کے بعد بھی مہر لگ کر کوئی نبی آئے گا حماقت و سفاہت اور بے وقوفی ہے. ایسی بے وقوفی کوئی قادیانی ہی کرسکتا ہے.
چنانچہ اس عبارت سے پہلے یہی بات حضرت نے لکھی ہے کہ:
« حضور خاتم النبیین والمرسلين صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے جتنے نبی آئے ان کی نبوت پر آپ ہی کی مہر لگی ہوئی تھی اور آپ نے آکر اس مبارک سلسلے کو تمام کردیا، اب آپ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا. » 

چونکہ اوپر کی یہ عبارت شمائل صاحب کے مذہب کے مطابق نہیں تھی اس لئے اسے چھوڑ کر صرف اتنا حصہ لیا جس سے کہ اپنی مراد حاصل ہوسکے. 

اسی طرح اس اقتباس کے فوراً بعد ہی عقیدہ ختم نبوت کے منکر کا بالإجماع کافر ہونا لکھا ہے؛ لیکن شمائل صاحب نے اسے بھی نظر انداز کردیا کیونکہ یہ عبارت بھی اپنے مطلب کی نہیں تھی بلکہ یہ عبارت تو ان کے عقیدہ کی جڑ ہی کاٹ کر رکھ دیتی ہے. 

__________________________

پوری عبارت اس طرح ہے :

آنحضرت ﷺ خاتم النبیین ہیں. 

ف ٣  یعنی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی تشریف آوری سے نبیوں کے سلسلہ پر مہر لگ گئی۔ اب کسی کو نبوت نہیں دی جائے گی، بس جن کو ملنی تھی مل چکی۔ اسی لیے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی نبوت کا دورہ سب نبیوں کے بعد رکھا جو قیامت تک چلتا رہے گا۔ حضرت مسیح (عیسٰی علیہ السلام) بھی اخیر زمانہ میں بحیثیت آپ کے ایک امتی کے آئیں گے خود ان کی نبوت و رسالت کا عمل اس وقت جاری نہ ہوگا۔ جیسے آج تمام انبیاء اپنے اپنے مقام پر موجود ہیں مگر شش جہت میں عمل صرف نبوت محمدیہ کا جاری و ساری ہے۔ حدیث میں ہے کہ اگر آج موسیٰ (علیہ السلام) (زمین پر) زندہ ہوتے تو ان کو بھی بجز میری اتباع کے چارہ نہ تھا۔ بلکہ بعض محققین کے نزدیک تو انبیائے سابقین اپنے اپنے عہد میں بھی خاتم الانبیاء (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی روحانیت عظمیٰ ہی سے مستفید ہوتے تھے۔ جیسے رات کو چاند اور ستارے سورج کے نور سے مستفید ہوتے ہیں حالانکہ سورج اس وقت دکھائی نہیں دیتا۔ اور جس طرح روشنی کے تمام مراتب عالم اسباب میں آفتاب پر ختم ہوجاتے ہیں ۔ اسی طرح نبوت و رسالت کے تمام مراتب و کمالات کا سلسلہ بھی روح محمدی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر ختم ہوتا ہے۔ بدیں لحاظ کہہ سکتے ہیں کہ آپ رتبی اور زمانی ہر حیثیت سے خاتم النبیین ہیں اور جن کو نبوت ملی ہے، آپ ہی کی مہر لگ کر ملی ہے۔
 واللہ اعلم بالصواب


 (تنبیہ)
 ختم نبوت کے متعلق قرآن، حدیث، اجماع وغیرہ سے سینکڑوں دلائل جمع کرکے بعض علمائے عصر نے مستقل کتابیں لکھی ہیں ۔ مطالعہ کے بعد ذرا تردد نہیں رہتا کہ اس عقیدہ کا منکر قطعاً کافر اور ملت اسلام سے خارج ہے۔


ترجمہ شیخ الہند مع حاشیہ شیخ الاسلام

تبصرے

نئی پوسٹ

صور من حیاۃ الصحابہ suwarum min hayatis sahaba zakariyya achalpuri زکریا اچلپوری

ٹک ٹوک ایک فتنہ

Darulifta.info دارالافتاء

Simple voice changer

اسکوٹی یا گاڑی پر باپ کا اپنی لڑکی کے پیچھے چپک کر بیٹھنا